کیوں ذہن میں یہ کھولتا لاوا ہوتا

کیوں ذہن میں یہ کھولتا لاوا ہوتا
خود آپ پہ رحم آئے نہ ایسا ہوتا
ہونا تھا تعارف کہ قیامت ٹوٹی
اے کاش کہ اپنے کو نہ جانا ہوتا