امیدوں کا اک ہار بن ٹوٹ گیا

امیدوں کا اک ہار بن ٹوٹ گیا
دل جیسے کوئی آبلہ تھا پھوٹ گیا
دیکھا تھا نظر بھر کے جہاں دنیا کو
احساس کا وہ موڑ کہاں چھوٹ گیا