کیوں وہ میرا مرکز افکار تھا

کیوں وہ میرا مرکز افکار تھا
جس کے ہونے سے مجھے انکار تھا


یوں تو مشکل تھی بہت تیری تلاش
خود کو اپنا اور بھی دشوار تھا


اس کے حصے میں در و دیوار تھے
میرا حصہ سایۂ دیوار تھا


رفتہ رفتہ سب کے جیسا ہو گیا
پہلے میں بھی صاحب کردار تھا


دوریوں نے قربتیں بخشیں ہمیں
ملنا جلنا باعث تکرار تھا


کیسے بڑھتا قافلہ آگے فروغؔ
ہر کوئی جب قافلہ سالار تھا