میرے چہرے میں کوئی اور ہی چہرہ دیکھے
میرے چہرے میں کوئی اور ہی چہرہ دیکھے
وقت ماتھے کی لکیروں میں وہ ٹھہرا دیکھے
سب کو دیتی ہے الگ رنگ یہ تصویر حیات
سبز گلشن تو کوئی دھول کا صحرا دیکھے
اس کے ہاتھوں میں جو رہتی ہے وہ تعبیر رہے
کیوں مگر دے کے مرے خواب پہ پہرا دیکھے
اس کو احساس کی نایاب گہر ملتے ہیں
ڈوب کر بحر تخیل میں جو گہرا دیکھے
نام لکھا ہے انوکھا سا کہیں ایک فروغؔ
دل محبت کا ہر اک باب سنہرا دیکھے