کیا یہ ممکن ہے کہ اک خواب مسلسل دیکھوں

کیا یہ ممکن ہے کہ اک خواب مسلسل دیکھوں
نیند کھل جائے تو منظر یہی پھر کل دیکھوں


نیم وا پردۂ دل کاش گرا دے کوئی
دیکھ پاؤں ترا چہرہ تو مکمل دیکھوں


قاف کے پار کسی دیس میں جا کر اتروں
آسماں پر تجھے نمناک سا بادل دیکھوں


دشت امکاں سے پرے وقت کے در پر پہنچوں
ایک لمحے کو جکڑ لوں اسے پل پل دیکھوں


جانے کیا عالم وحشت اثری ہو اندر
کون سا دشت وہاں کون سا جنگل دیکھوں


نبض رک جائے نہیں یہ نہیں لیکن اے کاش
حضرت دل میں کبھی میرؔ سا دنگل دیکھوں