کیا تم نے مرا حال زبوں دیکھا ہے

کیا تم نے مرا حال زبوں دیکھا ہے
ہر حسرت و امید کا خوں دیکھا ہے
اٹھ بیٹھا ہوں سو بار میں سوتے سوتے
یہ وحشت و انداز جنوں دیکھا ہے