اس دہر میں اب کس پہ بھروسہ کیجے

اس دہر میں اب کس پہ بھروسہ کیجے
کس شخص کا مشکل میں سہارا کیجے
ہے کس کو غرض کام کسی کے آئے
کس آس پر آواز کسی کو دیجے