کو بہ کو عشق میں آوارہ و رسوا ہوں میں
کو بہ کو عشق میں آوارہ و رسوا ہوں میں
اب مرا حال تو یہ ہے کہ تماشا ہوں میں
رخصت اے پاس ادب المدد اے جرأت عشق
آج آمادۂ اظہار تمنا ہوں میں
کوئی محفل کوئی عالم ہو جہاں آپ نہیں
مجھ کو محسوس یہ ہوتا ہے کہ تنہا ہوں میں
تم کو احساس نہیں اک مری غم خواری کا
مجھ کو دیکھو کہ شریک غم دنیا ہوں میں
نغمۂ شوق جو سننا ہو تو مضراب اٹھا
چھیڑ کر دیکھ کہ اک ساز تمنا ہوں میں
ایک اجڑے ہوئے گھر کا سا دیا ہوں یعنی
جب کبھی کوئی جلاتا ہے تو جلتا ہوں میں