کچھ مزے دار ہے کہانی میں
کچھ مزے دار ہے کہانی میں
تیرا کردار ہے کہانی میں
ایک مفلس پہ ظلم ٹوٹے گا
ایک دستار ہے کہانی میں
سارے کردار مارے جائیں گے
سرخ تلوار ہے کہانی میں
سر بہ نیزہ اٹھائے جائیں گے
ایک انکار ہے کہانی میں
شہہ پیادے سے مات کھائے گا
خود سے پیکار ہے کہانی میں
ذکر مظلوم اٹھایا جائے گا
اک عزادار ہے کہانی میں
قیس کو دشت سے نکالے گا
دل بیزار ہے کہانی میں
آدمی آدمی سے نالاں ہے
یہی تکرار ہے کہانی میں
ذرا تفصیل سے سنائیے گا
اس کا اقرار ہے کہانی میں