بچوں کو کھانا کھانے کے آداب سنت نبوی کے مطابق سکھائیے

سیدنا انسؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول ﷺ کو حالت اقعاءمیں بیٹھ کر کھجوریں کھاتےدیکھا۔

تشریح:

اقعاء کا مطلب یہ ہے کہ انسان پاؤں کو زمین  کے ساتھ ملائے اور پنڈلیوں کو کھڑا کرتے ہوئے کولہوں پر بیٹھ جائے۔نبی کریمﷺ نے کھانے کے وقت یہ حالت اس لیے اختیار کی کہ اس حالت میں انسان اطمینان کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتا اورجب انسان مطمئن ہوکر نہ بیٹھے تو زیادہ کھانا بھی نہیں کھا سکتا،اس لیے نبی کریمﷺ نے زیادہ کھانے سے اجتناب کے لیے اقعاء والی صورت اختیار کی۔

اکثر انسان پر سکون ہوکر بیٹھے تو زیادہ کھانا کھا لیتا ہے،مگر ضروری نہیں کہ جب پرسکون ہوکر نہ بیٹھے توکم کھائےگا۔بسااوقات پر سکون ہوکر بھی زیادہ نہیں کھایا جا سکتا اور کبھی انسان عدم اطمینان کی حالت میں بیٹھ کر بھی زیادہ کھانا کھا لیتا ہے،لیکن عام طور ہر یہی ہو تا ہے کہ انسان پرسکون ہوکر بیٹھے تو زیادہ کھانا کھاتا ہے اور پر سکون ہوکر نہ بیٹھے توکم کھاتا ہے اس لیے انسان کو کھانا کھاتے وقت پرسکون حالت اختیار نہیں کرنی چاہیے تاکہ کم کھانا کھایا جاسکے۔کھانے کے سلسلے میں انسان کو پیٹ کےتین حصے بنانے چاہییں:

ایک حصہ کھانے کے لیے، ایک پینے کے لیے اور ایک حصہ سانس لینے کےلیے۔ اس طرح انسان خود بہ خود کم کھائےگا۔ہاں، اگر کبھی کبھار سیرہوکربھی کھالےتو کوئی حرج نہیں۔

حدیث پاک کے فوائد:  

کھانا تناول کرتے وقت پاؤں پر بیٹھنا مستحب ہے۔

متعلقہ عنوانات