کرموں کا پھل

ہمارے کرموں کا پھل ہمارے سامنے ہے
بھائی نیکی کرنا پاپ ہے
تم نے نہیں سنا کہ یہ اگلے وقتوں کی بات ہے
تم کو دنیا میں رہنے کا ڈھب کب آئے گا جنگلی
سارے ناطے خوشبوؤں کی طرح نہیں ہوتے
ان میں دلدلوں کی بساند بھی ہوتی ہے
معاف کرنا یا معافی مانگنا کوئی اچھا فعل نہیں ہے
معافی بھلا کس کس بات کی
عمر ساری گزر جائے گی اور ایک بات کی تلافی بھی نہ ہو پائے گی
پھر تیز رفتار دنیا میں
کس کس کا دامن پکڑوگے
دامن تو خود ہوا ہو گیا ہے
پھر ہوا کو مٹھی میں بند کرو
نہیں بکواس
تم سیدھی سادی زندگی گزارو امید کو کالی سینڈل سے اتنا مارو کہ
سرخ چاندنی
کالی سیاہ رات کی طرح ہمارے دکھوں کو اپنے دامن میں سمیٹ لے