کہتا رہے زمانہ گنہ گار زندگی
کہتا رہے زمانہ گنہ گار زندگی
کچھ لوگ جی رہے ہیں مزے دار زندگی
کردار اپنا اپنا نبھاتے ہیں سب یہاں
سمجھو نہ تم کسی کی ہے بیکار زندگی
اک وقفۂ اجل بھی تو آتا ہے درمیاں
چلتی نہیں کسی کی لگاتار زندگی
آگے نکل چکے تھے ہم اپنے وجود سے
پھر بھی ہوئی نہ کم تری رفتار زندگی
رستے کئی حسین نکلتے جہاں سے تھے
لائی تھی ایسے موڑ پہ اک بار زندگی
ہے زندگی سے شکوہ انہیں بھی بہت فروغؔ
حصے میں جن کے آئی ہے گلزار زندگی