کہنے والے کہتے ہیں
کہنے والے کہتے ہیں
دشت میں پاگل رہتے ہیں
چاند بھی سن کے جلتا ہے
چاند سے چہرے ہوتے ہیں
تیرا ہنسنا دیکھیں تو
موسم ٹھہرا کرتے ہیں
زخم لگے ہیں پھولوں سے
جن کو پانی دیتے ہیں
آنکھیں میری سستی ہیں
آنسو تیرے مہنگے ہیں
اس کے شہر کی بارش میں
پھول برستے رہتے ہیں
ایک نظر وہ دیکھیں تو
ہم آنکھیں پڑھ لیتے ہیں
چڑیا طوطے مور اور وہ
مجھ کو اپنے لگتے ہیں
ان پہ لکھے شعر اقراؔ
کچھ اور بھی اچھے ہوتے ہیں