کبھی دلوں کی صدا بھی بن جا

کبھی دلوں کی صدا بھی بن جا
کسی کے لب کی دعا بھی بن جا


یہ داغ گل بھی ہیں آس رکھتے
سنوار ان کو صبا بھی بن جا


ہزار رنگوں میں ہو نمایاں
تو رنگ کوئی جدا بھی بن جا


کسی کے دل میں جگا کے چاہت
تو آرزو کا خدا بھی بن جا


غموں سے راحت ملے کسی کو
شراب بن جا نشہ بھی بن جا


دل و نظر کے سکوں کی خاطر
فضا بھی بن جا گھٹا بھی بن جا


کریم کی ہو نظر بھی تجھ پر
تو راگؔ ایسی خطا بھی بن جا