جنون
فضائیں تھک چکی ہیں
جسم ڈھوتی گاڑیوں کی سسکیاں
اور سائرن کے بین سن سن کے
در و دیوار کے نتھنے جھلسنے لگ گئے بارود کی بو سے
بدن کے چیتھڑے چن چن کے اب بیزار ہیں گلیاں
وہ ملبہ
آگ کا چاٹا ہوا ملبہ
اکٹھا کرتے کرتے خاک داں تنگ آ چکے ہیں
مگر انسان اکتاتا نہیں ہے