جو ترے در پہ رک گئی ہوگی
جو ترے در پہ رک گئی ہوگی
وہ نظر مجھ کو ڈھونڈھتی ہوگی
زندگی بھی اداس راہوں میں
میرے بارے میں سوچتی ہوگی
ان نگاہوں سے واسطہ بھی کیا
جن نگاہوں میں بے رخی ہوگی
دن کی یادوں سے روشنی پا کر
رات سرشار ہو گئی ہوگی
جن کو اپنا پتہ نہیں معلوم
ان سے کیا خاک رہبری ہوگی
سخت راہوں سے بچ کے شائستہؔ
بھاگ جانا تو بزدلی ہوگی