جو بھی سیکھا کتابوں سے بتاؤ اب
جو بھی سیکھا کتابوں سے بتاؤ اب
چلو یہ کارواں آگے بڑھاؤ اب
بھلا کب تک سہو گے ظلم چپ رہ کر
بھرو ہنکار آوازیں اٹھاؤ اب
محبت سے کرو چارہ گری دل کی
دلوں سے نفرتیں مل کر مٹاؤ اب
ترس کھاؤ نہیں بس حال پر میرے
یہ لازم ہے گلے سے بھی لگاؤ اب
انا کا گر نہیں ہے مسئلہ کوئی
تو دو آواز اور مجھ کو بلاؤ اب