جینے کی خواہش

سوچ کے دھاگے
دور کھڑے گونگے ہاتھوں سے
اجڑے پیڑ کی سوکھی شاخوں پر
اک پتا باندھ رہے ہیں
میرے جینے کی خواہش
مصلوب ہوئی ہے