جواب سوچ کے مجھ کو جواب دے دینا

جواب سوچ کے مجھ کو جواب دے دینا
زباں سے کہہ نہ سکو تو گلاب دے دینا


کبھی جو صدقہ نکالو مری محبت کا
تو میری آنکھوں کے حصے کے خواب دے دینا


وفا کی راہ میں دل تم سے مانگ لے کوئی
تو دل یہ ہنس کے اسے تم جناب دے دینا


کہ ہم نے کتنی دفعہ انگلیاں پھرائی تھیں
کبھی یہ زلف کا اپنی حساب دے دینا