وہ یوں بوڑھے سے بچہ ہو گیا ہے
وہ یوں بوڑھے سے بچہ ہو گیا ہے
کی جیسے پیڑ پودھا ہو گیا ہے
طرف داری بہت کرتا ہے تیری
قلم تیرا دیوانہ ہو گیا ہے
نظر انداز ایسے کر گیا وہ
کی شیشہ جیسے اندھا ہو گیا ہے
چلو بابا کوئی پوشاک لے لو
لیے کپڑے زمانہ ہو گیا ہے
نہیں ہیں پیاس کے معنی کوئی اب
ندی کا پانی میلا ہو گیا ہے