جب سے وہ دور ہو گیا مجھ سے
جب سے وہ دور ہو گیا مجھ سے
کھو گیا میرا ہی پتہ مجھ سے
میرا نقصان ہر طرح سے ہے
مانگتا ہے وہ مشورہ مجھ سے
کیا مری اہمیت بڑھی ہے ادھر
شہر میں کیوں ہیں سب خفا مجھ سے
اور کچھ رخ نکالنے کے لئے
سننا چاہے گا واقعہ مجھ سے
میری دنیا مرا جہان ہے وہ
جس کی دنیا ہے کچھ جدا مجھ سے
ہائے کس پھول کی یہ خوشبو ہے
پوچھتی رہ گئی صباؔ مجھ سے