جب محبت کڑوے سمندر میں ڈوب رہی ہو

کیوں تصور کیا جائے
ناپید ہوا میں
ایک مضبوط ڈور سے بندھے
بہت سے رنگ برنگے غباروں کا
جو ہمیں یہاں سے اڑا کر وہاں لے جا سکتے ہوں
اور وہاں سے آگے
پھر اور بھی آگے
کیوں دیکھا جائے
گدلے آسمان پر
دھندلے ستاروں کے درمیان
چمکتے ہوئے چاند کو
اتنی دیر تک
کہ وہ خشک کر دے ہماری آنکھوں کا پانی
کیوں باتیں کی جائیں
اپنے پوشیدہ باغ کے
رنگا رنگ پھولوں کے درمیان
لہلہاتے سرخ گلاب سے
یا سبز پیڑوں سے
یا پیڑوں میں چھپی مدھر کوئل سے
کیوں محبت کی جائے
جب لوگ ڈھونڈ رہے ہوں
دوسروں کو مارنے کے نت نئے اسباب
اور سوچ رہے ہوں
اذیت دہی کے نت نئے طریقے
کیوں نہ خالی کیا جائے
کڑوے سمندر سے بنے زہر کا پیالہ
جب محبت کڑوے سمندر میں ڈوب رہی ہو