جانے کیسا ہے زندگی کا سفر
جانے کیسا ہے زندگی کا سفر
آگہی کا یا بے خودی کا سفر
خاک سے بن کے خاک ہو جانا
دائرہ میں ہے ہر کسی کا سفر
اتنا مشکل ہے جتنا لگتا تھا
ہم کو آسان عاشقی کا سفر
یہ پتنگے سے پوچھ کیسا تھا
روشنی سے وہ شعلگی کا سفر
گر کسی سے تمہیں محبت ہے
سنگ اسی کے ہو بندگی کا سفر
اجنبی جو تھے ہو گئے جگری
کیا مزے کا ہے دوستی کا سفر
ساتھ غافل نوا ازل سب ہے
خوب ہے احدؔ شاعری کا سفر