گم گیا ہو کہیں ایسا نہیں ہے

گم گیا ہو کہیں ایسا نہیں ہے
وقت پھر بھی مجھے ملتا نہیں ہے


چھوڑ دیتا ہے مجھے منزل پر
راستہ ساتھ یہ رکتا نہیں ہے


کل دعا میں تجھے مانگا تھا مگر
پوری ہوگی دعا لگتا نہیں ہے


اس میں اچھا نہیں دکھتا ہوں میں
آئنہ وہ ترے جیسا نہیں ہے


گر محبت ہے تو پھر یہ نہ کہو
وہ ہے ایسا یا وہ ویسا نہیں ہے


احدؔ مت دو ابھی کل کے وعدے
ابھی کل میں مجھے جینا نہیں ہے