جاگے ہو رات محفل اغیار میں ضرور (ردیف .. ی)
جاگے ہو رات محفل اغیار میں ضرور
آنکھوں میں اب وہ کفر کی ظلمت نہیں رہی
جب کر دیا خزاں نے وہ رنگیں چمن تباہ
وہ حسن اب کہاں وہ ملاحت نہیں رہی
زاہد میں ہے نہ زہد نہ رندوں میں مے کشی
پھولوں میں حسن غنچوں میں نکہت نہیں رہی
ہاں اے حیاتؔ ہم نے زمانے کے دکھ سہے
پھر بھی ہمیں کسی سے شکایت نہیں رہی