جا پہنچتے ہیں سر دار قضا سے پہلے
جا پہنچتے ہیں سر دار قضا سے پہلے
کتنے منصور انا الحق کی صدا سے پہلے
حسن تنظیم کو کہتے ہیں ترستی ہی رہی
کہکشاں میرے نقوش کف پا سے پہلے
سوچتا ہوں کہ کبھی میں نے سنی ہے کہ نہیں
کوئی آواز دل نغمہ سرا سے پہلے
تھا غم زیست مگر کب تھا شعور غم زیست
اہل دل اہل نظر اہل وفا سے پہلے
قیمت دار و رسن ہم نے ادا کی نشترؔ
جرم کوئی نہ کیا جرم وفا سے پہلے