عشق کی شرح مختصر کے لئے
عشق کی شرح مختصر کے لئے
سل گئے ہونٹ عمر بھر کے لئے
زندگی درد دل سے کترا کر
درد سر بن گئی بشر کے لئے
دل ازل سے ہے شعلہ پیراہن
شمع جلتی ہے رات بھر کے لئے
اس نے دل توڑ کر کیا ارشاد
اب تسلی ہے عمر بھر کے لئے
ابر رحمت ہے عشق کا دامن
آتش رزم خیر و شر کے لئے
ہم بھی کوئے بتاں کو جاتے ہیں
اے صبا قصد ہے کدھر کے لئے
وہ تجلی ہے منتظر اب تک
کسی شائستۂ نظر کے لئے
خون دل صرف کر رہا ہوں روشؔ
خوب سے نقش خوب تر کے لئے