اس بار

یہ خواہش ہے
اس بار
بادل جو آئیں
تو سر پر ہمارے
رہیں کچھ دنوں
یہ کالے سے
بھورے سے بادل
پھر ان کا ہو کچھ اس طرح سے ملن
بڑے زور کی گھن گرج ہو
بہت دور تک
بجلیاں کوند جائیں
جھما جھم ہو بارش
زمیں جو کہ
عرصے سے تپتی رہی ہے
وہ سیراب ہو جائے
کچھ اس طرح سے
کہ اس پر ردا اک ہری پھیل جائے
ہوا گنگنائے
فضا مسکرائے
شجر سارے جھومیں
پرندے بہت دور تک
چہچہاتے اڑیں


ادھر چند برسوں سے
ایسے مناظر کو
آنکھیں
ترس سی گئی ہیں