آتے جاتے ہوئے ہر شخص کو تکتے کیوں ہو

آتے جاتے ہوئے ہر شخص کو تکتے کیوں ہو
گنجلک ہیں سبھی تحریریں تو پڑھتے کیوں ہو


صرف سناٹا وہاں راہ تکا کرتا ہے
بے سبب شام سے ہی گھر کو پلٹتے کیوں ہو


یہ نہیں گاؤں کہ ہر شخص خلوص آگیں ہو
شہر میں رہ کے بناوٹ سے بدکتے کیوں ہو