اک وہ ہیں کہ وعدہ کوئی ایفا نہیں کرتے

اک وہ ہیں کہ وعدہ کوئی ایفا نہیں کرتے
اک ہم ہیں کہ اس کا کوئی شکوہ نہیں کرتے


ان کا تو ہے دستور بھلا دیتے ہیں سب کو
ہم ان کو کسی حال میں بھولا نہیں کرتے


رو رو کے شب و روز ترے ہجر میں اے دوست
ہم اپنی محبت کا تماشا نہیں کرتے


تم جن کی نگاہوں میں سما جاتے ہو پھر وہ
دنیا کی کسی شے کی تمنا نہیں کرتے


آگاہ رہ و رسم محبت ہیں جو عاشق
وہ خود کو فغاں سے کبھی رسوا نہیں کرتے


ہے ان کی خوشی میں ہی نریشؔ اپنی مسرت
ہم اپنے غم و درد کی پروا نہیں کرتے