اک نئی شان سے پھر جشن بہاراں ہونا
اک نئی شان سے پھر جشن بہاراں ہونا
گلستاں تجھ کو مبارک ہو بیاباں ہونا
پھول کے روپ میں کانٹوں نے ہمیں پالا ہے
ہم کو آیا نہ کبھی غم سے پریشاں ہونا
میرے اشعار نے پگھلا دیں کسی کی آنکھیں
ایک بت کو بھی میسر ہوا انساں ہونا
رامپور اے مرے تہذیب و تمدن کے دیار
ہو مبارک تجھے اردو کا دبستاں ہونا
ہم نے سونپی ہے انہیں اپنی حفاظت اے ہوشؔ
جن کو آیا نہیں خود اپنی نگہباں ہونا