Hosh Nomani Rampuri

ہوش نعمانی رامپوری

ہوش نعمانی رامپوری کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    تلاش منزل راحت میں ہم جہاں گزرے

    تلاش منزل راحت میں ہم جہاں گزرے فریب خوردہ امیدوں کے درمیاں گزرے کئی حسین امیدوں نے پاؤں تھام لیے تری گلی سے جو اک بار ناگہاں گزرے بھٹک کے رہ گئے راہوں میں سوچنے والے مگر جو اہل عمل تھے رواں دواں گزرے ہزار بزم کی سرگوشیوں نے اکسایا مگر ہم اہل زباں ہو کے بے زباں گزرے

    مزید پڑھیے

    خواب تو دیکھ چکے یار سہانے کتنے

    خواب تو دیکھ چکے یار سہانے کتنے اب یہ بتلا کہ ترے غم ہیں اٹھانے کتنے پھول کھلنے بھی نہ پائے تھے کہ چپکے چپکے گشت کرنے لگے خوشبو کے دوانے کتنے تجھ کو معلوم نہیں ایک ترے دل کے سوا تیرے جوگی ہوے دنیا میں ٹھکانے کتنے دھوپ اس جسم کے سورج کی چرانے کے لیے ہجر کی رات تراشے ہے بہانے ...

    مزید پڑھیے

    زندگی اس لئے شاید ہے پشیماں اے ہوشؔ

    زندگی اس لئے شاید ہے پشیماں اے ہوشؔ کہ فقط موت ہے سرمایۂ انساں اے ہوشؔ خشک ہونٹوں پہ بھی رکھتے ہیں تبسم کی چمک کون کہتا ہے ہمیں بے سر و ساماں اے ہوشؔ وقت کی آنچ سکھا دیتی ہے جسموں کا لہو دل میں رہتے ہیں مگر خون کے طوفاں اے ہوشؔ ان کے سینوں میں دہکتے ہوئے انگارے ہیں تم نے دیکھے ...

    مزید پڑھیے

    دل پر نہیں ہم چھائے ہیں ذہنوں کے جہاں تک

    دل پر نہیں ہم چھائے ہیں ذہنوں کے جہاں تک تم نے ابھی پائے نہیں منزل کے نشاں تک پھر بحث ہے تفصیل سے ہر چائے کدے میں زردار کے ایوان سے مفلس کے جہاں تک یہ وقت سے پہلے کی صدا رنگ نہ لائے سونا نہ پہنچ جائے کہیں رود گراں تک بکھری ہوئی تاریخ کی پھر جلد بندھے گی مظلوم کی فریاد سے ظالم کے ...

    مزید پڑھیے

    اک نئی شان سے پھر جشن بہاراں ہونا

    اک نئی شان سے پھر جشن بہاراں ہونا گلستاں تجھ کو مبارک ہو بیاباں ہونا پھول کے روپ میں کانٹوں نے ہمیں پالا ہے ہم کو آیا نہ کبھی غم سے پریشاں ہونا میرے اشعار نے پگھلا دیں کسی کی آنکھیں ایک بت کو بھی میسر ہوا انساں ہونا رامپور اے مرے تہذیب و تمدن کے دیار ہو مبارک تجھے اردو کا ...

    مزید پڑھیے

تمام