حسن جب بے نقاب ہوتا ہے

حسن جب بے نقاب ہوتا ہے
عشق خانہ خراب ہوتا ہے


کتنے معصوم دل جلا ڈالے
اک قیامت شباب ہوتا ہے


غیر سے باندھتے ہو عہد وفا
ہم سے لیکن حجاب ہوتا ہے


میں نے مانا کہ خواب ہے الفت
کتنا شیریں یہ خواب ہوتا ہے


کس کی نظروں سے پی رہا ہوں میں
کون مست شراب ہوتا ہے


جب لب بام آپ آتے ہیں
جلوہ گر ماہتاب ہوتا ہے


آئنہ اس کے روبرو ہو تو وہ
آپ اپنا جواب ہوتا ہے