حروف عرض طلب کی صورت گزرتے لمحوں کا خواب لکھنا
حروف عرض طلب کی صورت گزرتے لمحوں کا خواب لکھنا
ہماری آنکھوں کے سامنے ہی ہمارے دل کی کتاب لکھنا
کسی کی نظروں کی نرم بارش سے جب بھی بھیگے بدن کی مٹی
سلگتی سانسوں کے پیرہن پر حدیث حسن و شباب لکھنا
ہمارے ہونٹوں کی تشنہ کامی تمہاری آنکھوں سے جب بھی لپکے
کہیں یہ تتلی کہیں پہ غنچہ کہیں شگفتہ گلاب لکھنا
کبھی حقیقت سے کھیل لینا کبھی الجھنا مجاز سے تم
کبھی کسی سے کرم کی خواہش کبھی کسی سے عذاب لکھنا
مجھے تم اتنی بلندیوں پر نہ لاؤ کہ میں خدا نہیں ہوں
مری حقیقت کے حاشیے میں مرے فسانے کا باب لکھنا
تم اپنے جیتے گھروں میں اپنے گھروں کی سازش بھی کرنا شامل
اکھڑتے خیموں کی قیمتوں میں اسدؔ فریب طناب لکھنا