ہر قلب پہ بجلیاں گراتی آئی

ہر قلب پہ بجلیاں گراتی آئی
ایک آگ سی ہر طرف لگاتی آئی
کھلتے جاتے ہیں زخم ہائے کہنہ
پھر صبح بہار مسکراتی آئی