ہم راز

اب یہ صورت بھی تو دیکھو آ کر
کس طرح عکس میں ملتا ہے سراپا میرا
کیسے دل درد کی آواز بنا جاتا ہے
کس طرح آئنہ ہم راز بنا جاتا ہے
ریگ زاروں میں خیالوں کے
میں تنہا اکثر
تیرے ملبوس کی نکہت لے کر
اپنی درماندہ محبت لے کر
اسی آئینے کی ہمدرد رفاقت لے کر
میں نے بھی جینے کی اک راہ نکالی آخر
جو اکھڑ جانے کو تھی سانس
سنبھالی آخر
وقت کس طرح سے اک راز بنا سوچتی ہوں
کس طرح آئنہ ہم راز بنا سوچتی ہوں