ہماری بات میں سن ذم کا رمز ہے گا کیا
ہماری بات میں سن ذم کا رمز ہے گا کیا
کسی بھی پیچ کسی خم کا رمز ہے گا کیا
وہ دور اور تھا جب تم نے مجھ سے پوچھا تھا
محبتوں میں کہیں غم کا رمز ہے گا کیا
یہ آب سادہ یہ آب رواں یہ آب ازل
اس آب ناب میں زمزم کا رمز ہے گا کیا
فلک پہ مہر بھی انجم بھی ابر باراں بھی
مگر زمیں پہ جھما جھم کا رمز ہے گا کیا
نہ کوئی تشنہ لبی ہے نہ کوئی سیرابی
تو میرے جام ترے جم کا رمز ہے گا کیا
وہ جسم ہے کہ کوئی لہر لہر ہے کہ سحر
یہ اس کے پاؤں کے چھم چھم کا رمز ہے گا کیا
اسی کے دم سے بقا ہے اسی کے دم سے فنا
فنا بقا میں بتا دم کا رمز ہے گا کیا
انیسؔ رقص میں تم ہو کہ رقص ہے تم میں
کہ آخرش یہ دمادم کا رمز ہے گا کیا