ہماری آنکھ میں پانی نہیں ہے

ہماری آنکھ میں پانی نہیں ہے
یہ صحرائی ہے بارانی نہیں ہے


یہاں جینا ذرا دشوار ہوگا
یہاں مرنے کی آسانی نہیں ہے


اگر اس کا کوئی ثانی نہیں ہے
تو پھر یہ کم پریشانی نہیں ہے


ہمیں آرام آتا بھی تو کیسے
ہماری چوٹ جسمانی نہیں ہے


نہیں ممکن مرا آباد ہونا
کہ ویرانی سی ویرانی نہیں ہے


تجھے سن کر پریشانی تو ہوگی
مجھے کوئی پریشانی نہیں ہے