حادثہ علی اصغر 07 ستمبر 2020 شیئر کریں ایک شیشہ جسے میں نے رکھا تھا محراب کی چھاؤں میں رات کو چھن سے نیچے گرا فرش پر اور بکھرا دھنک کی طرح دفعتاً نیند سے جاگ کر میں نے دیکھا تو پرچھائیوں کے تصادم کے آثار تھے