گھٹن صائمہ خیری 07 ستمبر 2020 شیئر کریں دور تک فضاؤں میں جب گھٹن کا پہرہ ہو زرد رو بگولے ہوں منجمد سا دریا ہو پیڑ سوکھے سوکھے ہوں پھول لو میں جلتے ہوں سب مکان ویراں ہوں شہر سونا سونا ہو جب بھی ایسا موسم ہو مجھ کو یاد کر لینا کھلکھلاتے ساون کا کچھ خیال کر لینا