گھٹن

دور تک فضاؤں میں
جب گھٹن کا پہرہ ہو
زرد رو بگولے ہوں
منجمد سا دریا ہو
پیڑ سوکھے سوکھے ہوں
پھول لو میں جلتے ہوں
سب مکان ویراں ہوں
شہر سونا سونا ہو
جب بھی ایسا موسم ہو
مجھ کو یاد کر لینا
کھلکھلاتے ساون کا
کچھ خیال کر لینا