فقط تکمیل مقصد کر رہا ہوں

فقط تکمیل مقصد کر رہا ہوں
میں اپنے آپ کو رد کر رہا ہوں


پرخچے کر کے آپ اپنی انا کے
میں خود کو کار آمد کر رہا ہوں


بھلا کر درد کی گدی نشینی
ترے پہلو کو مسند کر رہا ہوں


مری منشا کو خاطر میں نہ لاؤ
میں کب سے تو رد و کد کر رہا ہوں


تجھے یکسر بھلا ڈالا ہے یعنی
تجھے میں یاد بے حد کر رہا ہوں


برا جو کہہ رہا ہوں خود کو راشدؔ
میں اپنی ہی خوشامد کر رہا ہوں