ایس ڈی برمن: بڑی سونی سونی ہے زندگی
بر صغیر پاک و ہند کے بہت سے موسیقار اپنے اعلیٰ ترین فن کے بل بوتے پر شہرت کی بلندیوں پر پہنچے اور نام ور ٹھہرے ۔ S D Burman یعنی سچن دیو برمن بھی ان چند صفِ اول کے موسیقاروں سے ایک تھے۔
بر صغیر پاک و ہند کے بہت سے موسیقار اپنے اعلیٰ ترین فن کے بل بوتے پر شہرت کی بلندیوں پر پہنچے اور نام ور ٹھہرے ۔ S D Burman یعنی سچن دیو برمن بھی ان چند صفِ اول کے موسیقاروں سے ایک تھے۔
ایک ایسی آواز جو سُروں کو اپنا خادم بنائے رکھتی ہے۔ وہ آواز ایک ایسا سحر ہے جو قدرت نے گرتی آبشاروں، بل کھاتی ندیوں، کوئل کی چہک، کلیوں کی چٹک اور پھولوں کی مہک میں ہی رکھا ہے۔ اس آواز کا جادو جب سر چڑھ کر بولتا ہے تو کانوں میں ایسا رس گھولتا ہے کہ سننے والا اس کی چاشنی میں کھویا رہتا ہے۔ اس آواز کی ہر تان دیپک سے کم نہیں۔ لتا دیوی کی آواز سات سروں کی ایسی دھنک ہے، جس کی روشنی کو وقت کا بادل گہنا نہ سکا۔ شعلہ سا لپَک جائے ہے، آواز تو دیکھو
آج بھی کبھی ٹی وی یا سوشل میڈیا پر اس کی کوئی قسط یا صرف سین دیکھنے کو ملے تو انسان پورا ڈرامہ دیکھنے پر مجبور ہو جاتا ہے
آج بھی جب یہ ملی نغمے سنیں جائیں تو وہی جذبۂ ملی ہر پاکستانی کی رگوں میں دوڑنے لگتا ہے۔
ہمارا معاشرہ امیر اور غریب میں ایسے تقسیم ہے جیسے انسانیت مردوں اور عورتوں میں۔ یعنی جو مرد نہیں وہ عورت ہے اور جو عورت نہیں وہ مرد ہے۔ باقی جو ان دونوں میں سے نہیں وہ متوسد طبقہ ہے۔ انگریزی میں اسے مڈل کلاس کہتے ہیں۔ چال تو اسکی امیروں والی ہوتی ہے لیکن اوقات غریبوں والی بھی نہیں۔ لہٰذا پورے معاشرے میں پٹنا اسکا مقدر ٹھہرتا ہے۔