دل کی آواز

اے حسیں چاند ستاروں
مری آواز سنو
کیا تمہیں رات کی تاریکی سے ڈر لگتا ہے
یا تمہیں میرے شبستاں سے کوئی کام نہیں
اتنے خاموش ہو کیوں
کچھ تو کہو


دیکھو میں وقت کے تاریک بیابانوں سے
لمحۂ فکر کا اک ہار چرا لایا ہوں


میری آواز سنو
میرے گیتوں کی مچلتی ہوئی آواز سنو
جھوم کر گاؤ
اٹھو
رنگ بھرو
رقص کرو