دست ساقی شراب ہوتا ہے

دست ساقی شراب ہوتا ہے
رخ جاناں گلاب ہوتا ہے


جیسے ہوتا ہے ایک کار گناہ
ویسے کار ثواب ہوتا ہے


جب وہ دیتا ہے دوستی میں فریب
دل مرا آب آب ہوتا ہے


کسی دریائے موجزن کی طرح
آنکھ میں بھی چناب ہوتا ہے


کون اس پر ہزار جاں سے فدا
میں ہی میرا جواب ہوتا ہے


عکس انگڑائی لے بھی سکتا ہے
آئنہ محو خواب ہوتا ہے


چرخ روشن کے نور سے عادلؔ
بند ظلمت کا باب ہوتا ہے