درد بڑھتا ہے تو لگتا ہے دوا سب کچھ ہے
درد بڑھتا ہے تو لگتا ہے دوا سب کچھ ہے
میں اسے کیسے بتاؤں وہ مرا سب کچھ ہے
یہ الگ بات کہیں نام نہ آیا اس کا
میں نے جس شخص کے بارے میں لکھا سب کچھ ہے
دل اسی شخص سے اک آس لگا بیٹھا ہے
جس کے دامن میں محبت کے سوا سب کچھ ہے
رات کہرام مچایا تھا چراغوں نے بہت
یہ کوئی بول نہ پایا کہ ہوا سب کچھ ہے