ڈر

جب بازار گیا تھا
تو اچھاؤں کا کھیت تھا
آنکھوں میں
لہراتا ہوا سپنوں کا سمدر تھا
بازار سے لوٹا ہوں اب
تو گھر گرہستی کی اچھا
سپنا بن کر سامنے کھڑی ہے


مجھے ڈر ہے میرے پیچھے بازار سے لوٹنے والا
میرا پڑوسی
سپنا نہ بن جائے