دنگ ہوں فریب کاری کے انبار دیکھ کر

دنگ ہوں فریب کاری کے انبار دیکھ کر
چہرے پہ اور چہروں کی بھر مار دیکھ کر


مجھ سے نظر چراتی رہی میری مفلسی
یوسف کو آج پھر سر بازار دیکھ کر


ملنے مجھے بھی آئی تھی اک شام زندگی
مجھ سے لپٹ کے روئی تھی لاچار دیکھ کر