جینا قریشی کے تمام مواد

12 غزل (Ghazal)

    ردائیں چلیں خاک دانوں کی جانب

    ردائیں چلیں خاک دانوں کی جانب وفائیں کھلے سر دکانوں کی جانب ترے ہر ستم پر یوں ہی بے ارادہ نظر اٹھ گئی آسمانوں کی جانب عجب ہے یہ کار سخن شعر گوئی دھکیلے ہے رطب اللسانوں کی جانب نظر سرسرائی بدن پر یوں میرے بڑھے سانپ جیسے خزانوں کی جانب مرا عشق کہتا ہے مجھ سے کہ آ جا تجھے لے چلوں ...

    مزید پڑھیے

    ترے جب رنگ رنگتے ہیں تو پھر ہم رقص کرتے ہیں

    ترے جب رنگ رنگتے ہیں تو پھر ہم رقص کرتے ہیں مجسم تجھ میں ڈھلتے ہیں تو پھر ہم رقص کرتے ہیں چھنا چھن چھن چھنا چھن چھن یہ گھنگھرو سے جو من آنگن تری یادوں کے بجتے ہیں تو پھر ہم رقص کرتے ہیں عزیز جاں ترے غم میں ستارے جو شب ہجراں سر مژگاں چمکتے ہیں تو پھر ہم رقص کرتے ہیں کسی ڈھلتی ہوئی ...

    مزید پڑھیے

    دنگ ہوں فریب کاری کے انبار دیکھ کر

    دنگ ہوں فریب کاری کے انبار دیکھ کر چہرے پہ اور چہروں کی بھر مار دیکھ کر مجھ سے نظر چراتی رہی میری مفلسی یوسف کو آج پھر سر بازار دیکھ کر ملنے مجھے بھی آئی تھی اک شام زندگی مجھ سے لپٹ کے روئی تھی لاچار دیکھ کر

    مزید پڑھیے

    تجھ سے منسوب رہوں تیری کہی جاؤں پیا

    تجھ سے منسوب رہوں تیری کہی جاؤں پیا تری نسبت سے لکھی اور پڑھی جاؤں پیا جھومتی پھرتی ہواؤں کی طرح سے میں بھی چوم کر لمس ترا مست ہوئی جاؤں پیا ترے احساس سے لپٹی رہوں خوشبو کی طرح رات کی رانی بنوں اور کھلی جاؤں پیا تری آہٹ کا سماعت میں کوئی در جو کھلے میں اسی در میں دیا بن کے جلی ...

    مزید پڑھیے

    یہ عشق اگر ایسا پر اسرار نہ ہوتا

    یہ عشق اگر ایسا پر اسرار نہ ہوتا منصور کبھی کوئی سر دار نہ ہوتا زنجیر زنی ہوتی نہ ہر سانس میں میری دل درد کا ایسے جو علم دار نہ ہوتا پھر چاند نہیں کرتا کبھی اشک فشانی گر ٹوٹے ستاروں کا عزادار نہ ہوتا کچھ رشتوں کو میں ساتھ کبھی رکھ نہیں پاتی مجھ میں جو اگر کوئی اداکار نہ ...

    مزید پڑھیے

تمام