چھو منتر

کھائیں چقندر چھو منتر
لال ٹماٹر چھو منتر
انتر منتر چھو منتر
کال کلنتر چھو منتر
تجھ میں مجھ میں
کیا ہے انتر چھو منتر
بول قلندر چھو منتر
بول رے کچھ تو منہ سے بول
بات میں تیری زہر کا گھول
اندر باہر خول ہی خول
بیٹھ کے سنیے دور کے ڈھول
اندر باہر چھو منتر
بند ہے مٹھی میرے یار
اس کا کھلنا ہے دشوار
ہو جاؤ تم بھی تیار
کھیلیں مل کر کھیل ہزار
سات سمندر چھو منتر
انتر منتر چھو منتر