چھٹی

اب کی گرمی کی چھٹی میں
یعنی اس گزری گرمی میں
گئے لکھنؤ ہم خالہ کے گھر
دیکھے طرح طرح کے منظر
بھول بھلیاں ہم نے دیکھی
جا کے نہ نکلے جس میں کوئی
دیکھا حسین آباد کا پھاٹک
دیکھا سنیما دیکھا ناٹک
لاٹ شہیدوں والی دیکھی
پارک گئے ہم ہاتھی والی
کونسل چمبر دیکھا ہم نے
زو بھی جا کر بھالو دیکھے
ناچ دکھاتے کالو دیکھے
بیلی گارد ہم نے دیکھی
جس میں چلے تھے گولے گولی
گئے امین آباد بھی یارو
اور ہوئے ہم شاد بھی یارو
گنج کی ہم نے سیر بھی کر لی
ہر منظر سے جھولی بھر لی
گزرے قیصر باغ سے ہو کر
چار باغ کا چلتا منظر
دیکھ کے ہر منظر کو آئے
لوٹ کے اپنے گھر کو آئے